Add Poetry

سحر کی جانب چلے یا رات کی جانب

Poet: wasiq qureshi By: Wasiq, karachi

سحر کی جانب چلے یا رات کی جانب چلے
وقت کا ہر تیر میری ذات کی جانب چلے

زندگی میری کہ جیسے کرب کا کوئی سفر
جب قدم اٹھے فقط آفات کی جانب چلے

راہ میں کتنے مسائل کا پڑاؤ آگیا
سوچ کیسے پیار کے باغات کی جانب چلے

ذہن و دل میں بڑھ رہی ہے بے سکونی کی گھٹن
چین کی باد صبا جذبات کی جانب چلے

بزدلی کی یہ علامت ہے کہ غربت کا اثر
لوگ جینا چھرڑ کے اموات کی جانب چلے

گفتگو کے بہتے پانی میں روانی آگئی
بولنے والے جو تیری ذات کی جانب چلے

دوستوں نے پھر میرے دکھ کا مداوا کر دیا
حوصلے پھر تلخی حالات کی جانب چلے

میرے حصے میں بھی واثق جیت کیسے آ گئی
شور تو اٹھا تھا لیجے مات کی جانب چلے

Rate it:
Views: 610
21 Apr, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets