سحر ہونے سے پہلے اِک ضروری کام کرنا ہے
ہمیں اپنے عدو کی چال کو نا کام کرنا ہے
محاذِ زندگانی پر لڑی ہے میں نے چو مکھی
میں کافی تھک گیٔ ہوں اب مجھے آرام کرنا ہے
محبت سے بڑی طاقت نہیں کویٔ زمانے میں
محبت کا یہی پیغام مجھ کو عام کرنا ہے
غریبی میں مرے فن کا ا ثاثہ بِک گیا سارا
سو اب گھر کا بچا سامان بھی نیلام کرنا ہے
مجھے لگتا ہے جیسے آپ کا اک مشغلہ ہے یہ
جو سچ کا ساتھ دے اس شخص کو بدنام کرنا ہے
نفس پر چل رہی ہے ہر گھڑی تلوار سی جیسے
خدایا! کس قدر مشکل صبح سے شام کرنا ہے