سرابوں کے پیچھے خوابوں کے پیچھے
Poet: ZIA ULLAH TAHIR By: ZIA ULLAH TAHIR, ISLAMABAD.سرابوں کے پیچھے خوابوں کے پیچھے
 سوالوں کے پیچھے جوابوں کے پیچھے
 
 گزر گئی ہے میری ، ساری حیات
 ان دیکھے ان سنے حجابوں کے پیچھے
 
 تشنگی اور میری ، بڑھتی ہی گئی
 بھا گا میں جتنا شبابوں کے پیچھے
 
 شکوہ اضطراب دل و جاں کیسا
 ملتا ہے سب کچھ شرابوں کے پیچھے
 
 غریب بے چارہ ، سدا مرتا ہی رہا
 امیروں ، وزیروں ، نوابوں کے پیچھے
 
 ڈھونڈتے ہو جس کو ، ڈھونڈئے طاہر
 گاؤں کی گلیوں ، تالابوں کے پیچھے
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 