سراسر بے وقوفی ہے
Poet: عائشہ قصوری By: Ayesha kasuri, Wahسنو اے دنیا والوں
بڑا ہی ناز کرتے ہو
رسموں پر
رواجوں پر
محبت مر بھی جائے تو
کوئی فرق نہیں پڑتا
عزت بس رہے باقی
یہی قانون ہے افضل
قتل کرتے ہو محبت کا
غیرت کے نام پر صاحب
بڑا اَکڑتے پھرتے ہو
روایتوں پر
قسموں پر
سنو! میں عرض کرتی ہوں
محبت مر بھی جائے تو
مردہ ہو نہیں سکتی
قتل کردو اگر اِسکا
رسوا ہو نہیں سکتی
ہمیشہ زندہ رہتی ہے
ہر طوفان سہتی ہے
جب اپنی پر آجائے
پل میں خاک کرتی ہے
سنو اے دنیا والوں
بڑا غرور کرتے ہو
مگرتم جان نہیں سکتے
محبت تیز دریا ہے
لہریں غضب ڈھاتی ہیں
قہر سے کیوں نہیں ڈرتے؟
بہا لے جائے رسموں کو
نگل جائے یہ قسموں کو
اِسے ہلکا نہ تم لینا
سَراسر بے وقوفی ہے
سنو اے دنیا والوں
میں نے عرض کر دیا
رسموں پر، رواجوں پر
جو تم ناز کرتے ہو
سَراسر بے وقوفی ہے
More General Poetry






