میری آنکھوں میں خماری ہے
تیری آنکھوں کی اداکاری ہے
جیتنے کے لئے اپنا مقدر
زندگی ہم نے بہت ہاری ہے
کیا بتائیں تمہیں پانے کیلئے
کس طرح زندگی گزاری ہے
اپنی صورت سنوارنے کیلئے
اپنی سیرت بہت سنواری ہے
اپنی تصویر مکمل کر کے
ان کی تصویر بھی اتاری ہے
اور آنکھوں کے سیاہ کاجل سے
میں نے ان کی نظر اتاری ہے
اپنی باری پہ وفا میں نے کی
جفا کرو تمہاری باری ہے
رہِ وفا میں جو رہی سب کی
وہی تقدیر تو ہماری ہے
خوئے عظمٰی سدا تسلیم رہی
سرشت میں جو وفا شعاری ہے