سفر دو گام باقی ہے
Poet: UA By: UA, Lahoreبڑی تقریر رہنے دو سفر دو گام باقی ہے
یہاں تفریح رہنے دو ابھی تو کام باقی ہے
تمہیں جسکی تمنا ہے وہ آیا چاہتا ہے لیکن
چاند آنگن میں اترے گا ذرا سی شام باقی ہے
تجھے کس بات کی جلدی ذرا سی دیر رک جانا
ابھی تو میرے پیالے میں ذرا سا جام باقی ہے
بہت سے شاہ دنیا میں حکومت کر گئے ہوں گے
دِلوں پہ تھی حکومت جن کی ان کا نام باقی ہے
کبھی شاہین بھی آیا ہے صیادوں کی چالوں میں
اسے بھی آزما دیکھو ابھی جو دام باقی ہے
بڑی تقریر رہنے دو سفر دو گام باقی ہے
یہاں تفریح رہنے دو ابھی تو کام باقی ہے
More General Poetry






