سنائی دی مجھے ایسے صدا کی خاموشی

Poet: Amber Shahid By: Amber Shahid, lahore

سنائی دی مجھے ایسے صدا کی خاموشی
سکوت شب میں ہو جیسے دعا کی خاموشی

عجب سکوت سا طاری تھا تیری محفل میں
کہ جیسے دشت میں کوئی بلا کی خاموشی

ہے کوئی بات مگر کوئی بھی نہیں کہتا
میں کیسے دیکھ سکوں گی فضا کی خاموشی

ہلا نہیں کوئی پتہ وہ ہُو کا عالم ہے
ہوا کبھی نہیں ہوتی ہوا کی خاموشی

یہ کیسا چھایا ہے میری گلی میں سناٹا
ہے سارے شہر میں کیا کربلا کی خاموشی

یہ سوچ کر ہی میرا دل دھڑکنے لگتا ہے
ڈبو نہ دے کہیں یہ ناخدا کی خاموشی

بکھر نہ جائے کہیں گلستاں کا شیرازہ
بتا رہی ہے یہ مجھ کو صبا کی خاموشی

وہ ایسے لمحوں میں عنبر نظر نہیں آئے
میرے لبوں پہ رہی انتہا کی خاموشی

Rate it:
Views: 696
07 May, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL