سنبھال رکھا ہے تجھے دل کے آینے میں
ڈر لگتا ہے تجھے بھول جانے میں
چھوٹ نہ جائے نکل کر تو دل سے
نازک ہے تو ٹوٹ جانے میں
ہر بات تجھ سے منسوب ہوتی ہے
خوبصورتی کا پیکر ہے تو زمانے میں
تیرا عکس پیوست رہتا ہے سینے میں
ملتا ہے سکون جی کو جلانے میں
نہیں بھولا سکیں گے تجھے عمر بھر
گزرے گی زندگی خود کو رولانے میں