سوچ کے گہرے سمندر میں اترنا ہے مجھے
Poet: Riffat Yasmin By: Riffat Yasmin, UKسوچ کے گہرے سمندر میں اترنا ہے مجھے
آگہی کی آخری حد سے گذرنا ہے مجھے
ہمتوں کے خوبصورت چُن رہی ہوں پھوُل میں
زیست کا اُجڑا ہوا موسم بدلنا ہے مجھے
راستے میں ایک دو پل کو پڑاؤ ہیں مِرے
اور آگے ہے مِری منزل کہ چلنا ہے مجھے
کچھ گھنے بادل تھے میری ذات پر چھاۓ ہوۓ
بن کے سوُرج روشنی کا اب نکلنا ہے مجھے
توُ نے رفعتؔ کے لیۓ کچھ بھی نہیں اب تک کیا
اپنی خاطر کچھ نہ کچھ اب کر گذرنا ہے مجھے
More General Poetry







