سوچا تھا کبھی ہم نے محبت نہ کریں گے
کسی غیر کی الفت کا ہم دم نہ بھریں گے
سوچا تھا نگاہوں کو الجھنے نہیں دیں گے
سوچا تھا خیالوں کو بھٹکنے نہیں دیں گے
یادوں میں اپنے دل کو تڑپنے نہیں دیں گے
آنکھوں میں کوئی سپنا پنپنے نہیں دیں گے
ہم تھامنے کو ہاتھ بھی اپنا نہیں دیں گے
الفت نہ کریں گے کبھی چاہت نہ کریں گے
سوچا تھا کبھی ہم نے محبت نہ کریں گے
کسی غیر کی الفت کا ہم دم نہ بھریں گے
تنہا جہاں میں آئے ہیں تنہا ہی رہیں گے
تم ہمارے ہو یہ کسی سے نہ کہیں گے
کسی کو اپنائیں گے نہ کسی کے بنیں گے
اپنے لئے جئیں گے اپنی موت مریں گے
سوچا تھا کبھی ہم نے محبت نہ کریں گے
کسی غیر کی الفت کا ہم دم نہ بھریں گے
پر آہ اپنا دل ہی اپنے بس میں نہیں رہا
پر آہ کہ اپنا آپ ہی اپنا نہیں رہا
نظر ملی نظر رکی جیون بدل گیا
اک لمحہء بیخود میں یہ دل پگھل گیا
تھی جسکی احتیاط سحر وہ چل گیا
الفت جسے کہتے ہیں وار اسکا چل گیا
ہم نہ ملے تو شب کو سحر کیسے کریں گے
اب سوچتے ہیں عمر بسر کیسے کریں گے
سوچا تھا کبھی ہم نے محبت نہ کریں گے
کسی غیر کی الفت کا ہم دم نہ بھریں گے