تم آئے اور چلے بھی گئے میں سوچتا رہا
آنکھوں سے کہوں دل کا مدعا سوچتا رہا
نظریں تو تم سے بات کو تیار تھیں مگر
یہ دل سنبھل جانے کی بابت سوچتا رہا
دل کا حال جان کر جانے تم پہ کیا اثر ہو
اب کہہ بھی دوں یا نہ کہوں یہ سوچتا رہا
تمہارا دل بھی ناز کی میں تم سے کم نہ ہوگا
یہ سوچ کر کچھ نہ کہا اور سوچتا رہا
دل کی عجب حالت ہوئی تم سے جدا ہونے کے بعد
پھر بھی تمہیں کچھ نہ کہا بس سوچتا رہا