میں اکثر
اپنا سر ہاتھ میں پکڑ کر
یہ سوچتی ہوں
اس زندگی کا مقصد
یوں ہی مر مر کر جینا اور جی جی کے مرنا ہے؟
مصیبتوں کے لمبے لمبے درخت
جن سے پریشانی کی ہوا ہر دم چلتی ہے
ہمارے ہی آنگن میں کیوں اگے ہیں؟
نفاق کی یہ اونچی اونچی دیواریں
ہمارا ہی حصار کیوں کرتی ہیں؟
دکھوں کا یہ تپتا صحرا
ہماری ہی راہگزر کیوں ہے؟
حساس دِل - دماغ - خیالات - سوچیں
یہ سب میری ہی میراث کیوں ہیں؟
یہ سب آزمائش ہے
صرف آزمائش
تو پھر کیوں
میں یہ سوچتی ہوں
اپنا سر ہاتھ میں پکڑ کر
میں اکثر