سیال شوق میں ہے باغیانہ تنہائی

Poet: سدرہ سبحان By: Sidra Subhan, Kohat

سیال شوق میں ہے باغیانہ تنہائی
زوال رت میں ہر اک تازیانہ تنہائی

ندائے طورکی ہر بازگشت سنتی ہے
حرا کی گود میں ہے صوفیانہ تنہائی

قبائے حرف و سخن ساتھ لیے پھرتی ہے
ردائے درد اوڑھے شاعرانہ تنہائی

نقوش سطوت ماضی تراش لائی ہے
جلال عشق میں ہے حاکمانہ تنہائی

اداس موسموں کیساتھ رقص کرتے ہوئے
خمار وصل میں ہے والہانہ تنہائی

ہجوم گردش یاراں کو بھی خبر نہ ہوئی
فصیل جاں میں رہی جارحانہ تنہائی

نگار خانہ دل میں دھمال ہے اسکی
جو دیکھتا ہے میری غائبانہ تنہائی
 

Rate it:
Views: 561
12 Mar, 2018
More Life Poetry