سینے میں میرے قلب مچلتا رہتا ہے

Poet: Sobiya Anmol By: Sobiya Anmol, Lahore

سینے میں میرے قلب مچلتا رہتا ہے
موم کی طرح ہر وقت پگھلتا رہتا ہے

مبتلا ہے یہ آج بھی اُس ماضی میں
یاد کرتا رہتا ہے ٗ تڑپتا رہتا ہے

لوگ مسکراتے اِس کے آس پاس
یہ منہ اُٹھا کے دیکھتا رہتا ہے

حسرت کرتا ہے جینے کی مگر
جیتا نہیں ٗ سوچ سوچ کے مرتا رہتا ہے

بے زبان ہے اُس کے سامنے آتے ہی
تنہائی میں کسی سے کچھ کہتا رہتا ہے

دیوانہ سا ہے پہلے دن ہی سے
نامانوس سے رستوں پر بھٹکتا رہتا ہے

پھولوں کو چُھو چُھو کے دیکھتا ہے
بھری بھیگی برسات میں جلتا رہتا ہے

Rate it:
Views: 857
12 Dec, 2018