Add Poetry

شاخِ زیتون کی ہچکیوں نے کہا

Poet: M z kanwal By: M z kanwal, Lahore

شاخِ زیتون کی ہچکیوں نے کہا
ہنستے ہنستے ہو ئے سِسکِیوں نے کہا

جل نہ جائے مُسافِر کڑی دھُوپ میں
پا پیادہ کڑی منزِ لو ں نے کہا

اپنی صُو رت دِکھائی نہ دی خواب میں
آ ئینہ خانوں کی وحشتوں نے کہا

خوشبو ؤ ں کا بدن جل نہ جا ئے کہیں
چاند راتوں کی جلتی رُ تو ں نے کہا

بند گو شِ سما عت کرو ں کِس طرح
یا د کی اَدھ کُھلی کھِڑکیوں نے کہانے کہا

اپنی آنکھوں کو تاوا ن میں رکھ دِیا
چشمِ بیدار کی ظُلمتوں نے کہا

گُل مُرادو ں کے مِلتے نہیں دُور تک
پارہ پارہ بَد ن تِتلِیو ں نے کہا

آب کے زخم سارے کنولؔ بن گئے
خاک ہوتے ہوئے گُلبنوں نے کہا
 

Rate it:
Views: 502
04 Aug, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets