لوگ ہمارا مال کھاتے رہتےہیں
اپنا بینک بیلنس بڑھاتے رہتےہیں
وہ پھر بھی آنسو بہاتے رہتے ہیں
اور ہم ہر وقت مسکراتےرہتےہیں
وہ اپنے گریبان میں جھانکتےنہیں
دوسروں پہ انگلییں اٹھاتےرہتے ہیں
جو اپنی باتوں پہ خود عمل نہیں کرتے
وہ دوسروں کو سمجھاتے رہتےہیں
شاعری پڑھ کر پڑوسنیں پوچھتی ہیں
اصغر کہیڑے استاد تمہیں پڑھاتےرہتےہیں