شام اوجھل ھو تو سحر رکھنا

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobar

شام اوجھل ھو تو سحر رکھنا
دور منزل بھی ھو تو سفر رکھنا

چھونا چاھتے ھو آسمانوں اگر
اپنی خواھشوں کو معتبر رکھنا

جب کبھی نیند سے دل گھبرائے
اپنی راتوں کی تم خبر رکھنا

پھر کبھی مایوسیاں چھا جائیں
دل پے اپنے پھر تم پتھر رکھنا

کوئی بھی الزام نہ خود پہ لگے
گھر کو پھولوں کا اک نگر رکھنا

اپنی ہستی کے اس سمندر میں
بہتی لہروں پہ تم نظر رکھنا

Rate it:
Views: 948
06 Mar, 2013