شام بھی ہو جائے گی یہ، دِل نشِیں آئے گا وہ

Poet: رشید حسرتؔ By: رشید حسرتؔ, کوئٹہ

شام بھی ہو جائے گی یہ، دِل نشِیں آئے گا وہ
آرزُوئیں ہو رہی ہیں جاگزِیں آئے گا وہ

پہلے بھی وعدوں سے اپنے کب کِیا ہے اِنحراف
اب وچن جو دے دیا تو بِالیقیں آئے گا وہ

مُڑ گیا تھا موڑ جو پہلے کبھی اِک موڑ پر
آخرِش تھک ہار کر مُڑ کر وہیں آئے گا وہ

مانتا ہوں ایک مُدّت سے رہی تُو پیاس میں
اب نہِیں رونا ہے چشمِ آبگِیں، آئے گا وہ

اب تو رکھنا ہی پڑے گا تُجھ پہ پتھر میرے دِل
کب تلک جُھوٹی تسلّی دُوں، (نہِیں آئے گا وہ)

گُلستانِ دل کے سارے رنگ و گُل جِس پر نِثار
وہ رُخِ تاباں، رُخِ گُل آتشِیں آئے گا وہ

جا ہے جِس کی جو وہاں کو کھینچ ہی لے گی رشِید
ٹھوکریں کھا کر، جہاں کا ہے وہیں آئے گا وہ

Rate it:
Views: 413
13 Sep, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL