دل میں ناتمام کی آس پل رہی ہے آرزو حسرت میں پھر بدل رہی ہے دل سلگ رہا ہے آگ جل رہی ہے شعلہ بجھ رہا ہے لو مچل رہی ہے زندگی کی شام گویا ڈھل رہی ہے (ناصر کاظمی کی زمین میں لکھی گئی ابنِ منیب کی غزل کے زیرِ اثر ایک ادنیٰ کاوش)