شام ہوگئی

Poet: Irfan Ali By: Irfan Ali, Rawalpindi

چلو کہ شام ہوگئی
اٹھو کہ شام ہوگئی
اے روشن چہروں
سنو کہ شام ہوگئی
دن بھر تم جلے نہیں
اب جلو کہ شام ہوگئی

چراغوں کے سودے
اب کہاں، اب نہیں
دور بازار میں بھی
کوئی نہیں، اب نہیں

کوئی چہرہ شناسا نہیں
کوئی اپنا پرایا نہیں
میں میں نہیں
تو تو نہیں
وہ وہ نہیں
اب یہاں کوئی نہیں
عرفان یہ وہ دنیا نہیں

Rate it:
Views: 599
20 Aug, 2009