شاکی رہنا چھوڑ دو

Poet: UA By: UA, Lahore

نظر بھر کر ذرا دیکھو کفایت ہی کفایت ہے
بشر پر اپنے خالق کی عنایت ہی عنایت ہے

مرد مومن باپ بیٹا بھائی یا سرتاج ہو
ابن آدم بشریت کا شرف ہے کہنہ روایت ہے

بنت حوا مائیں بہنیں بیوی اور بیٹیاں
وجود زن زمیں پر خاص مولا کی عنایت ہے

کب تلک شکوہ کریں ہم گردش افلاک کا
ہم اپنے آپ کو بدلیں رعایت ہی رعایت ہے

ہر اک مشکل کو آسانی سمجھ کر حل کئے جاؤ
تم اپنی زندگی پھر دیکھنا آساں نہایت ہے

ہمیشہ دوسروں سے شاکی رہنا چھوڑ دو عظمٰی
کوئی تو ایسا بھی ہوگا تمہیں جسکی حمایت ہے
 

Rate it:
Views: 574
20 Nov, 2008