شاید اسی کو ُجدائی کہتے ہیں
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), K.S.Aعجیب سا موسم ہے
آج کل میرے دل کا
اچانک برسات اور
اچانک صحرا کی طرح خشک ہو جاتا ہے
جب یادوں کی بارات آتی ہے
تو دل کی وادیاں بین کرتی ہیں
سینے میں اک ایسا درد ہوتا ہے
جس سے سانس لینے میں
بہت تکلیف ہوتی ہے
گلے میں آواز
اٹک سی جاتی ہے
اک آگ جسم میں
جل سی جاتی ہے
جو چاہتے ہوئے بھی
بجھ نہیں پاتی ہے
میرے قدم قدم پر چاروں طرف
کانٹے ہی کانٹے نظر آتے ہیں
بے بس وجود میرا
پتھر سا ہوا جاتا ہے
نم آنکھیں کسی کی تلاش کرتی ہیں
نیند پھر کہاں آتی ہے ؟
جب گھڑئی کی ٹک ٹک
احساس دلاتی ہے کہ
وقت چل رہا ہے لیکن
تم میرے پاس نہیں
ہم ساتھ ہیں لیکن
پھر بھی ساتھ نہیں
شاید اسی کو ُجدائی کہتے ہیں
More Sad Poetry






