شاید اپنی قسمت میں ہی لکھا کوئی گلاب نہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

شاید اپنی قسمت میں ہی لکھا کوئی گلاب نہیں
ناشکری کی بات نہ کر قسمت کوئی خراب نہیں

پلکوں کی چلمن کے پیچھے بند آنکھوں کا راز
تم نے کیسے جان لیا اِن میں کوئی خواب نہیں

ایسی چاہت کا اندازہ تم کیسے کر پاؤ گے
جس کی انتہا نہیں جس کا کوئی حساب نہیں

اتنی آسانی سے ایسے کوئی کیسے پڑھ لے گا
میری زندگی ہے جاناں١ یہ کوئی کتاب نہیں

حسرت سے نہ دیکھو عظمٰی امیدوں کے جام بھرو
چشمہ ہے یہ الفت کا، یہ کوئی سراب نہیں

Rate it:
Views: 377
22 Oct, 2013