شب وصال کے لمحوں کی وہ منتشر سوچیں
میرے نصیب کو ڈستی رہیں وہ بے خبر سوچیں
بہت سے خواب سہانے جو نظر میں یوں ٹہرے
میرے ذھن میں بھٹکتی رہیں وہ رات بھر سوچیں
میں جان پایا نہ تیرے خیالوں کے اس سمندر کو
میرے قریب ہی ٹہریں تھیں وہ ہمسفر سوچیں
وہ لمحے جو ساری دعاؤں کے تھے رائیگاں گزرے
میرے خیالوں میں مچلتی رہیں وہ معتبر سوچیں
وہ جذبہ کیسا تھا جو تجھ کو قریب لا نہ سکا
میری طرح بھی وہ ٹوٹیں تھیں بے اثر سوچیں