Add Poetry

شب گئے

Poet: اسد By: اسد, mirpurkhas

 شب گئے کوئی یاد آیا دیر تک
جس نے اپنے دل کو ستایا دیر تک

جان کے درپے تھا غم کیا کہوں
خون آنکھوں نے برسایا دیر تک

یا محبت جرم تھی یا خطا کوئی
ہنوز یہ دل سمجھ نہیں پایا دیر تک

زندگی کا اپنی کوئی حاصل نہ رہا
خاک ہم نے کچھ کمایہ دیر تک


ہم اس کو اپنا بناتے رہہ گئے
اتنے میں وہ ہو گیا پرایا دیر تک

وہ کسی سورت نہ اپنا بن سکا
جس کے پیچھے سر کھپایا دیر تک

دل کو چڑہا ھے پھر سے عشق کا بخار
شدت حرارت نے ھے دل کو تپایا دیر تک

جو نظر چڑھ گیا اسد اس شوخ کی
وہ کسی سورت بچ نہیں پایا دیر تک

Rate it:
Views: 147
29 Sep, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets