شجر یوں زندہ ہے کہ اپنی جگہ کھڑا ہوا ہے

Poet: Usama Jalil By: Azam Peerzadah, Rahim Yar Khan

شجر یوں زندہ ہے کہ اپنی جگہ کھڑا ہوا ہے
پھر کیوں کوئی اس کی جان کے پیچھے پڑا ہوا ہے

کل جو بھکاری قریب مرگ تھا مانگتے ہوئے
آج اس کو دیکھا صحیح سلامت کھڑا ہوا ہے

انا آکے درمیاں سب تعلق کھا گئی ہے
میں اپنی ضد پہ اڑا ہوا ہوں، وہ اپنی ضد پہ اڑا ہوا ہے

نفرت کے صحرا میں اسے تلاش آبِ محبت ہے
سمندر پاس ہے لیکن وہ کوسوں دورکھڑا ہواہے

وہ ہی اچھا ہے زمانے میں جو الفت پاس رکھتا ہے
وہ ایسا ہے زمانے میں کہ پتھر میں نگینہ جڑا ہوا ہے

Rate it:
Views: 428
30 Jul, 2019