آئے گھر تیرے مہمان تو خدمت کی جستجو کر لے
ملتا ہے انسان میں خُدا اگر پانے کی جستجو کر لے
پیدا کرتا ہے وہ خود تیرے لیے ایسے اسباب
گر تو اُسے پانے کی کچھ ارزو کر لے
کرتا ہے پیار تجھے ماں سے بھی زیادہ
تو بھی اپنےدل میں چاہت کی خو کر لے
دُکھاؤ نہ دل گھر آئے کسی بھی انسان کا
خدا بھی روٹہ جاتا ہے زخمی اگر انسان کی روح کر لے
تیرا کیا جائے گا کسی دکھی انسان کے لیے
چند لمحوں کی تو پیار سے گفتگو کر لے
نظر انداز نہ کر ان سادہ لوگوں کو تبسم
گر کرنا ہے خدا راضی تو ان کی جوبجو کر لے