Add Poetry

شوق

Poet: مسافر نارووالی By: مسلم عتیق, Sioux Falls, SD (USA)

میں وہ وارفتہ۶ِ شوق ھوں، جسے اپنی بھی کچھ خبر نہیں
جسے آس ہو کسی سمت کی، جسے اپنا مکان بھی گھر نہیں

یھ اوارگی بھی عجیب ھے کہ گمانِ منزل ابھی بھی ہے
کویٔ آس ہے نہ امید ہے، نا امیدگی بھی مگر نہیں

یہ کمال فرقتِ یار ہے، یہ ترے کرم ہی کا ذوق ہے
کے بجز تمھارے جمال کے، کسی اور کا کچھ اثر نہیں

وہ کریں جو دعوی صبح تو مجھے ان سے کویٔ گلہ نہیں
کہ بناۓ جلوۂ یار ہی میرے چار سو میں سحر نہیں

یا تو تو گرفتار حال کر یا سدا کا محو خیال کر
کہ بغیر تیرے خیال کے کسی دلکشی میں سحر نہیں

Rate it:
Views: 333
01 Jan, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets