شَب کی رونق بڑھا رہا ہے چاند
کِس قدر جگمگا رہا ہے چاند
جھلملاتے ستاروں کے جلو میں
اپنا جلوہ دِکھا رہا ہے چاند
چاندنی مسکرا رہی ہے جِسے
دیکھ کر مسکرا رہا ہے چاند
آج نِکلا ہے آب و تاب کے ساتھ
دِل میں طوفاں اٹھا رہا ہے چاند
کبھی چھپ کر کبھی عیاں ہو کر
کِسی کا دِل لبھا رہا ہے چاند
شب بیداروں کا راز داں ہے یہ
کچھ نہ کچھ تو چھپا رہا ہے چاند
ارفع افلاک کی رفاقت میں
اپنی وقعت بڑھا رہا ہے چاند
شَب کی رونق بڑھا رہا ہے چاند
کِس قدر جگمگا رہا ہے چاند