Add Poetry

شکاری ھو تو گولی چلا کیوں نہیں دیتے

Poet: Hassan Kayani By: Hassan Kayani, Leeds (UK)

شکاری ھو تو گولی چلا کیوں نہیں دیتے
امین ھو تو متاع دل لوٹا کیوں نہیں دیتے

دشت میں صحراؤں کی خاک چھانی ھم نے
تم رھبر ھو تو رستہ دکھا کیوں نہیں دیتے

بلبل تم شناسا ھو تو بیگانہ بننے کا سبب کیا ھے
اگر پھول گوارا نہیں تو چمن کو جلا کیوں نہیں دیتے

تڑپا تڑپا کر دھیرے دھیرے قتل بسمل کیوں کرتے ھو
اک بار ھی قصائی کی طرح چھری چلا کیوں نہیں دیتے

اے باد صبا اک دیا راہ میں رکاوٹ ھے تو پھر
چراغ راہ کو سر راہ بجھا کیوں نہیں دیتے

انصاف کا طالب ھوں راہ الفت کا مسافر ھوں
منصف ھو تو پھر کٹہرےمیں سزا کیوں نہیں دیتے

اے حسن اک مریض محبت بیماری سے مر رھا ھے
تم مسیحا ھو تو اسے اچھا کر کے اٹھا کیوں نہیں دیتے

Rate it:
Views: 288
14 Dec, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets