Add Poetry

شکستہ آئینوں کی کرچیاں

Poet: Mohsin Naqwi By: Haroon Afzal, Distt Gujrat

شکستہ آئینوں کی کرچیاں اچھی نہیں لگتیں
مجھے وعدوں کی خالی سیپیاں اچھی نہیں لگتیں

گزشتہ رت کے رنگوں کے اثر دیکھو کہ اب مجھ کو
کھلے آنگن میں اڑتی تتلیاں اچھی نہیں لگتیں

وہ کیا اجڑا نظر تھا جس کی چاہت کے سبب اب تک
ہری بیلوں سے الجھی ٹہنیاں اچھی نہیں لگتیں

دبے پاؤں ہوا جن کے چراغوں سے بہلتی ہو
مجھے ایسے گھروں کی کھڑکیاں اچھی نہیں لگتیں

بھلے لگتے ہیں طوفانوں سے لڑتے بادباں مجھ کو
ہوا کے رخ چلتی کشتیاں اچھی نہیں لگتیں

یہی کہہ کر آج اس سے بھی تعلق توڑ آیا ہوں
میری جاں مجھ کو ضدی لڑکیاں اچھی نہیں لگتیں

گھر میں رہن بستہ رہیں رات دن جو محسن
مجھے اکثر وہ سہمی ہرنیاں اچھی نہیں لگتیں

Rate it:
Views: 886
22 Jul, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets