شہنائیاں
Poet: UA By: UA, Lahoreاک اجنبی سے ہم کو شناسائیاں ملیں
بس اتنی بات پہ ہمیں رسوائیاں ملیں
عکس جمال آنکھوں میں جذب ہو گیا
تب سے میری نگاہ کو رعنائیاں ملیں
اس کیفیت میں مختصر سا وقت گزارہ
اور پھر ہمیں طویل تر تنہائیاں ملیں
ان کی زباں پہ جیسے میرا نام آگیا
ترسی سماعتوں کو شہنائیاں ملیں
More General Poetry






