شہنائیاں

Poet: UA By: UA, Lahore

اک اجنبی سے ہم کو شناسائیاں ملیں
بس اتنی بات پہ ہمیں رسوائیاں ملیں

عکس جمال آنکھوں میں جذب ہو گیا
تب سے میری نگاہ کو رعنائیاں ملیں

اس کیفیت میں مختصر سا وقت گزارہ
اور پھر ہمیں طویل تر تنہائیاں ملیں

ان کی زباں پہ جیسے میرا نام آگیا
ترسی سماعتوں کو شہنائیاں ملیں

Rate it:
Views: 351
19 Nov, 2008