یاد آئی وہ بات مجھے پھر صبح سویرے
بھولی بسری بات مجھے پھر صبح سویرے
سورج کی پہلی کرن جو اتری آنگن میں
کرنوں کی برسات لئے پھر صبح سویرے
دھوپ کی پہلی کرن سے پہلے آنگن میں
طائر اترے سوغات لئے پھر صبح سویرے
بلبل چڑیا اور کوئل کے میٹھے سریلے نغمے
جیسے کہ سر سات سنے پھر صبح سویرے
باد سحر کے نرم شبنمی جھونکوں سے
شاداب ہوئے پھولوں کے ہاتھ پھر صبح سویرے
قدرت نے عنایت کی ہیں کیا کیا سوغاتیں
سبحان اللہ کلمات کہے پھر صبح سویرے
عظمٰی قدرت کے نظارے آ کے تم بھی دیکھو
پھولوں کی حسیں برسات کہے پھر صبح سویرے
یاد آئی وہ بات مجھے پھر صبح سویرے
بھولی بسری بات مجھے پھر صبح سویرے