صبر کا سمندر

Poet: M.Asghar Mirpuri By: M.Asghar Mirpuri, Birmingham

دکھ میں خود کو صبر کا سمندر بنا لیتے ہیں
اپنے خلوص سے جگہ دلوں کےاندر بنا لیتے ہیں

تنہائی جیسی بلا کو دور رکھنے کی خاطر
اپنی حسین یادوں کا ایک کھنڈر بنا لیتے ہیں

اسے کب اور کس تاریخ کو ہمیں ملنا ہے
اس کے لیے سفید کاغذ پر کیلنڈر بنا لیتے ہیں

لوگوں سے ہمدردیاں حاصل کرنے کی خاطر
ہرے کپڑےپ ہن کر خود کو قلندر بنا لیتے ہیں

دشمنوں کے دلوں میں ہمارا خوف کیوں نا ہو
وقت آنے پر اپنے قلم کو خنجر بنا لیتے ہیں

Rate it:
Views: 503
29 Apr, 2011