کبھی صحرا کو دیکھا ہے جہاں سورج اترتا ہے
جہاں کرنوں کے سازوں پر ہوائیں رقص کرتی ہیں
جہاں مٹی ہواؤں میں خوشی سےراج کرتی ہے
ویرانیاں جاکر جہاں آباد ہوتی ہیں
جہاں تاریک راتوں میں تارے گیت گاتے ہیں
اور چاند بھی جاکر جہاں قیام کرتا ہے
کبھی دیکھوجو صحرا کو بہت آبادلگتا ہے