Add Poetry

صحرا میں آب نہیں مِل سکتا

Poet: UA By: UA, Lahore

صحرا میں آب نہیں مِل سکتا
سمندر میں سَراب نہیں مِل سکتا
ہر شَے کی اپنی صفت ہوتی ہے
ببول میں خار بے شمار مگر
ببول میں کانٹے ہوتے ہیں مگر
اِن کانٹوں میں گلاب نہیں مِل سکتا
کامِل زندگی کا نصاب نہیں مِل سکتا
ہر سوال کا جواب نہیں مِل سکتا
خوشیاں مختصر ہوتی ہیں اور
غموں کا حِساب نہیں مِل سکتا
صحرا میں آب نہیں مِل سکتا
سمندر میں سَراب نہیں مِل سکتا

 

Rate it:
Views: 400
31 Dec, 2020
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets