ویران گلستاں بھی تیرے بنا مگر
سنگ تیرے پر بہار صحراؤں کا سفر
دشواریوں کے ساتھ بھی جیون گزر ہی جائے
زندگی سہل ہو جائے تو ساتھ دے جو ہم سفر
چاند میں تیری صورت نظر آتی ہے
جب تیرا انتطار کروں چاند دیکھ کر
طاری ہے کیا جنون یہ کیسا خمار ہے
تیرے سوا مجھے کوئی آتا نہیں نظر
بے رنگ اور اداس سا لگتا ہے یہ جہاں
تیرے بنا ویران سا لگنے لگا ہے یہ نگر
مہکے فضا خوشبو سے گلرنگ بہاریں ہوں
دل کا گلشن کھلتا جائے ایک تم مل جاؤ اگر
اب مجھے چھوڑ کے واپس نہیں جانا
تنہائی کی وحشت سے لگنے لگا ہے ڈر