صحرا کو چھوڑ وادئ افغان آ گئے
شیطان ڈھونڈھنے کئی شیطان آ گئے
ان کو قریب پایا تو کھلنے لگی زباں
دل سے نکل کے ہونٹوں پہ ارمان آ گئے
حق گوئی پر مصر یہ زباں گنگ ہو گئی
ہم کو جو یاد آپ کے احسان آ گئے
الله میرے رکھنا مری مفلسی کی لاج
میرے غریب خانے پہ مہمان آ گئے
آمد پہ ان کی بزم میں کہنے لگا حسن
لگتا ہے میری موت کے سامان آ گئے