Add Poetry

صلہ وفا کا جفا ہو تو پیار نہ کرنا

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

منافقوں پہ کبھی اعتبار نہ کرنا
خود اپنی ذات کو ان کا شکار نہ کرنا

بنے نہ دوست جو دل سے وہ دوست ہی کیا ہے
تم اس سے ملنا مگر جاں نثار نہ کرنا

سزا گناہوں کی ہوتی ہے پیار کی تو نہیں
صلہ وفا کا جفا ہو تو پیار نہ کرنا

جب حسن والوں کی فطرت میں بے وفائی ہے
حسیں اداؤں پہ دل کو نثار نہ کرنا

رکا نہ ببہتے ہوئے آنسوؤں کو دیکھ کے بھی
اب اس کے جانے پہ دل سوگوار نہ کرنا

رہی نہ اس کو ضرورت وہ ملنے کیوں آئے
اب اس کا کل کی طرح انتظار نہ کرنا

جو رو کے مانگی دعائیں بھی نہ اثر لائیں
تو اپنی آنکھیں یونہی اشکبار نہ کرنا

ہر ایک رشتے کو پل بھر میں توڑ دیتا ہے
یوں تنگدست ہی رہنا ادھار نہ کرنا

ہے دشمنی میں شرافت کا ایک یہ پہلو
خموش بیٹھے مخالف پہ وار نہ کرنا

سلگ رہی ہے کناروں پہ آگ ہر جانب
تو ایسے حال میں دریا کو پار نہ کرنا

جو نیکیو ں کا تمھاری نہ اعتراف کرے
تم ایسے شخص پہ کوئی ایثار نہ کرنا

Rate it:
Views: 454
07 Nov, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets