صیاد کا شکار
Poet: UA By: UA, Lahoreقیدی پرندہ صیاد کا شکار کرے گا
خوب یہ شکاری چمتکار کرے گا
صیاد کے زندان کا یہ پرشکستہ طائر
صیاد تیری جیت کو بھی ہار کرے گا
اس کو نہیں معلوم شکاری چالاک ہے
شکرے کو کیا شکار گرقتار کرے گا
شکاریوں کو پھانسنا آساں نہیں ہوتا
بےکار میں بےکار سارے وار کرے گا
قید سے رہائی حاصل کرنے کی تمنا میں
اسیر زنداں سعی وار بار بار کرے گا
More General Poetry






