قیدی پرندہ صیاد کا شکار کرے گا
خوب یہ شکاری چمتکار کرے گا
صیاد کے زندان کا یہ پرشکستہ طائر
صیاد تیری جیت کو بھی ہار کرے گا
اس کو نہیں معلوم شکاری چالاک ہے
شکرے کو کیا شکار گرقتار کرے گا
شکاریوں کو پھانسنا آساں نہیں ہوتا
بےکار میں بےکار سارے وار کرے گا
قید سے رہائی حاصل کرنے کی تمنا میں
اسیر زنداں سعی وار بار بار کرے گا