صیاد کا شکار

Poet: UA By: UA, Lahore

قیدی پرندہ صیاد کا شکار کرے گا
خوب یہ شکاری چمتکار کرے گا

صیاد کے زندان کا یہ پرشکستہ طائر
صیاد تیری جیت کو بھی ہار کرے گا

اس کو نہیں معلوم شکاری چالاک ہے
شکرے کو کیا شکار گرقتار کرے گا

شکاریوں کو پھانسنا آساں نہیں ہوتا
بےکار میں بےکار سارے وار کرے گا

قید سے رہائی حاصل کرنے کی تمنا میں
اسیر زنداں سعی وار بار بار کرے گا
 

Rate it:
Views: 508
23 Apr, 2009