ضرورت
Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر , mirpurkhas کیا ضرورت ھے خود ایذانے کی
دل پر بارہا ستم ڈھانے کی
جب تیرا کسی سے واسطہ نہیں کچھ
کیا ضرورت ھے پھر ٹانگ اڑانے کی
بھاڑ میں جائے دنیا اور زمانہ سارا
تمہیں ضرورت نہیں کوئی سر کھپانے کی
مطلبی رشتے ہیں جب سب سارے
کیا ضرورت ھے پھر دھوکا کھانے کی
جب کسی کو اعتبار نہیں تجھ پر
تو کیا ضرورت ھے قسم اٹھانے کی
جب نکما ھے تو اسد جہان بھر کا
ضرورت نہیں پھر کسی کے کام آنے کی
More General Poetry






