ضرورت کب کتابوں کی
حکومت ہے گنواروں کی
ہوا نے کی حفاظت خود
یہاں جلتے چراغوں کی
خبر کے دام لگتے ہیں
صحافت ہے لفافوں کی
ہنر تو سر پٹختا ہے
یہاں عزت حوالوں کی
گوارہ ہو امیروں سے
اجازت ہے سوالوں کی؟
امیدوں کو سجا رکھو
ضرورت ہے اجالوں کی
تشکر میں فدا گل ہیں
وفا ایسی ہے خاروں کی
ضیا کو بھی ضرورت ہے
یہاں روشن اجالوں کی
س ن مخمور
امر تنہائی