ضرورت کے سبب رشتے بنا کے رکھتے ہیں

Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachi

ضرورت کے سبب رشتے بنا کے رکھتے ہیں
عجیب لوگ ہیں دل میں برا بھی رکھتے ہیں

قیامت پھر قیامت ہے ادا میں ہو یا دنیا میں
ادائیں، زلزلے اب سب ہی مجھ کو یکساء لگتے ہیں

حسیں ہاتھوں کو جب پکڑا تھا میں نے اس کے وہ بولی
ذرا سا دور رہ لو تم ہمیں سو لوگ تکتے ہیں

ایسا مالک ہے میرا نہ مانگو پھر بھی دیتا ہے
وہ کیسے لوگ ہیں جو لوگوں کے آگے سسکتے ہیں

جبیں ٹیکی زمیں پر تو ہوا ہر فکر سے غافل
پریشاں حال ہیں پھر بھی یہ سجدے سے جھجکتے ہیں

زمانے سے چھپا کر ہم نے رکھا ہے اسے احسن
وہ قرآں جس سے گمراہ لوگ سہی رستہ پکڑتے ہیں

Rate it:
Views: 363
14 Jul, 2011