ضروری تو نہیں

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

زندگی جلوں میں بسر ہو یہ ضروری تو نہیں
ہر شبِ غم کی سحر ہو تو ضروری تو نہیں

نیند تو درد کے بستر پہ بھی آسکتی ہے
اُن کی آغوش میں سر ہو یہ ضروری تو نہیں

آگ کو کیھل پنتگوں نے سمجھ رکھا ہے
سب کو انجام کا ڈر ہو یہ ضروری تو نہیں

سب کی ساقی پہ نظر ہو یہ ضروری ہے مگر
سب پہ ساقی کی نظر ہو یہ ضروری تو نہیں

Rate it:
Views: 1667
10 Jan, 2011