Add Poetry

طبیب شہر کے ہاتھوں میں اب شفا نہ رہی

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

ہر ایک سمت فغاؤں کا سلسلہ ہے رواں
قدم قدم پہ سزاؤں کا سلسلہ ہے رواں

وفا تو مل نہ سکی تجھ سے زندگی میں ہمیں
ہاں اب بھی تیری جفاؤں کا سلسلہ ہے رواں

نکل کے قید سے بلبل تجھے چمن نہ ملا
تری اداس نواؤں کا سلسلہ ہے رواں

جلا رہے دیے آس کے تو کیا حاصل
کہ دل شکن سی ہواؤں کا سلسلہ ہے رواں

طبیب شہر کے ہاتھوں میں اب شفا نہ رہی
بنا اثر کے دواؤں کا سلسلہ ہے رواں

ملیں ہیں خاک میں سب فصل گل کی امیدیں
چمن میں اب بھی خزاؤں کا سلسلہ ہے رواں

صلیب وقت پہ مصلوب ہو کے بھی زاہد
وطن سے اپنی وفاؤں کا سلسلہ ہے رواں

Rate it:
Views: 675
20 Nov, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets