وہ گر میرا سہارا ہوتا
وقت بھی خوب گزارا ہوتا
موج الفت میں سوچتے ہیں
حیف کوئ اسکا کنارا ہوتا
وہ تو چپ رہ کر چل دیا
کوئ تو درد سنوارا ہوتا
وقت پر نہ کہ سکے ہم
بھانڈوں میں اپنا گزارا ہوتا
وہ ہی طلسم سکوت توڑ دیتا
چاہے پھر نہ وہ ہمارا ہوتا
چادر تو بہت بڑی تھی ناصر
کسی نے تو پاؤں پسارا ہوتا