طلسم کیا تھا ان آنکھوں میں ہم نے نہ جانا
Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistanجہاں کے رنج سہے پھر بھی پیار کرتے رہے
 خذاں تھی زیست میں لیکن بہار کرتے رہے
 
 فقط وفا ہی ہمارا نہیں رہا شیوہ
 وفا میں جان بھی اپنی نثار کرتے رہے
 
 خبر تھی وہ نہ پلٹ کر کبھی بھی آئیں گے
 تمام عمر مگر انتظار کرتے رہے
 
 بچھڑتے وقت یونہی مسکرا دیے تھے کبھی
 بچھڑ کے آنکھوں کو پھر اشکبار کرتے رہے
 
 طلسم کیا تھا ان آنکھوں میں ہم نے نہ جانا
 بس ان کی یاد میں دل بے قرار کرتے رہے
 
 ہزار بار کسی سے فریب کھایا ہے
 ہزار بار مگر اعتبار کرتے رہے
 
 سماج کے بھی مسائل بیاں کیے زاہد
 ہم اپنے شعروں میں سب آشکار کرتے رہے
More General Poetry






