اندر کا طوفان باھر بھی ایک طوفان نہیں ھیں دونوں اک جیسے باھر کا وقت کے ساتھ تھم جائے گا پر اندر کا میرے ذات کو ھلا کر جاۓ گا ڄنگ و طوفان کے ساتھ پلا بڑا ھوا ھوں گلہ میں کیوں کروں یہ تو میرے ھمسایے ھیں