طوفان باقی ہے

Poet: شاکرہ نندنی، پُرتگال By: Shakira Nandini, Oporto

کھول دو پَر میرے، ابھی اور اُڑان باقی ہے
زمین نہیں ہے منزل میری، ابھی آسمان باقی ہے

لہروں کی خاموشی کو، سمندر کی بے بسی نہ سمجھو
جتنی گہرائی اندر ہے، باہر اُتنا طوفان باقی ہے

Rate it:
Views: 429
04 Apr, 2018