Add Poetry

ظلمتوں کے سوداگر آئینوں سے ڈرتے ہیں

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

زندگی کے رستوں کی ٹھوکروں سے ڈرتے ہیں
پنجروں میں رہنے والے گھونسلوں سے ڈرتے ہیں

ہر سمے ڈراتا ہے انکو خوف اپنا ہی
ظلمتوں کے سوداگر آئینوں سے ڈرتے ہیں

آج کی سیاست کا یہ عجیب پہلو ہے
گلستاں کے رکھوالے کونپلوں سے ڈرتے ہیں

اس لئے تو لیلی نے چلمنیں گرا لی ہیں
قیس اس زمانے کے وحشتوں سے ڈرتے ہیں

ہر شجر نے لوٹا ہے اعتماد ہی ایسا
طائر اب درختوں کی ٹہنیوں سے ڈرتے ہیں

بے سراغ رستے ہیں شاطروں کے ہاتھوں میں
گھر سے کس طرح نکلیں راہبروں سے ڈرتے ہیں

Rate it:
Views: 438
07 Jan, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets